Monday 6 November 2017

غیر معیاری اور ناقص ادویات کو ملک میں روکنے کے لئے سیاسی پارٹیوں کے ممبران کا اجلاس

medicine and tablets

اسلام آباد: سینیٹ میں مختلف سیاسی پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے ممبران کا کہنا ہے، کہ ملک میں غیر معیاری
ناقص اور جعلی دوائیاں کو جلد روکا جائے، فارما کمپنیاں بہت زیادہ پیسا کما رہی ہیں۔ پیر کے روز ہونے والے 
اجلاس میں اعظم سواتی نے دوائیوں کی دستیابی ،معیار اور ان کی قیمتوں میں اضافے پر نظر رکھتے ہوئے
اس حولے سے خصوصی ڈرگ ریگیولیٹری آف پاکستان کی مجموعی کارکردگی پر بحث کی اور بحث شروع کرتے 
ہوئے ان کا کہنا تھا کے ڈرگ انڈسٹری پر بہت شک ہے، دوائیوں کے معیار پر کسی کو بھی یقین نہیں ہے۔

ڈرگ انڈسٹری پر کسی کو اعتماد نہیں ہے، عوام کو اعتماد بحال کرنے کے لئے ہمیں کوشش کرنی چاہیئے اور 
قانون کے تحت اس کو روکا جائے،اس حوالے سے سینیٹر عتیق شیخ کا کہنا تھا کہ ڈرک ریگولیٹری اتھارٹی اور
ڈرگز کے حوالے سے سینیٹ کی کمیٹی سب نے بہت کام کیا ہیں۔ ہمارے ملک میں اربوں رپوں کی دوائیاں باہر
کے ممالک میں لوگ پیتے ہیں، جب کے یہ دوائیاں ناقص اور غیر معیاری ہونے کی وجہ سے آمریکا اور کینیڈا
جیسے ملکوں میں ہماری یہ دوائیاں نہیں بھیجی جاتی،۔

اس حوالے سے سینیٹر کرنل(ر سید طاہر مشہدی نے کہا کے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہے جسے چیک کرنے کی
ضرورت ہے حکومت  غیر معیاری اور جعلی ادویات کوروکے ، عثمان کاکڑ کا کہنا تھا کے پورے ملک
میں غیر معیاری دوائیاں فروخت ہو رہی ہیں، وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس مسلے کو حل کرنے میں ناکام ہیں۔

سینیٹر نسرین جلیل نے کہا کے حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھے، سینیٹر محسن عزیز نے کہا کے ادویات
میں غیر معیاری مٹیریل استعمال کیا ہوا ہے۔ اس حولے سے سینیٹر الیاس بلور نے کہا کہ ملاوٹ کرنے والوں کو
اللہ کا ڈر نہیں ہے، ملاوٹکرنے سے بیماریاں عام ہو رہی ہیں۔ حکومت اس حولے سے جلد قدم اٹھائیں۔

No comments:

Post a Comment