Friday 26 May 2017

عالمی سطح پر جنس تبدیل کرانے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہیں

sex change operation male to female before and after

نیویارک:ماضی میں کچھ سالوں میں سماجی اور معاشرتی دباوؑ سمیت جینیاتی بیماریوں میں اضافہ ہونے کے
سبب عالمی سطح پر جنس تبدیل کرانے والے لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہیں۔ خاص طور پر آمریکا میں
بہت اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ان لوگوں کو پیدائیشی طور پر کسی اور کے جنس کے ساتھ تعلق نہیں ہوتا لیکن ان میں 
پیدائش میں ہی اس طرح کی نشانیاں،بیماریاں یا مسلہ موجود ہوتا ہیں۔ جس کی وجہ سے ان کو سرجری کے عمل
سے گزرنا پڑتا ہے، عالمی سطح پر جنس کی تبدیلی کی سرجری کے حوالہ سے کوئی حتمی ڈیٹا موجود نہیں لیکن
سب سے پہلے آمریکن سوسائٹی کے پلاسٹک سرجنز(ای ایس پی ایس) کی جانب سے اس حوالہ سےاعدادوشمار 
جاری کی گئی۔

اس اعدادوشمار کے کے مطابق 2016میں جنس تبدیل کرانے کے حوالہ سے سرجریوں میں 20فیصد اضافہ ریکارڈ
کیا گیا ہیں۔ جس میں کچھ سالوں میں سب سے زیادہ ہیں،ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے آمریکا میں 2016 میں 10لاکھ
پلاسٹک سرجریز کی گئی ہیں،جس میں 3250جنس کی تبدیلیاں ہوئی ہیں۔ 

ماہرین کا کہنا ہیں کہ جنس کی تبدیلی کے لئے سرجری کرنے سے پہلے مریض کا مکمل طور پر زہنی اور جسمانی 
معائنہ کیا جاتا ہے جس میں یہ پتہ لگایا جاتا ہے کہ مریض کسی بہت سے مسلوں کا شکار تو نہیں ہے،ایک اندازے کے
مطابق جنس تبدیل کرنے کے حوالہ سے سرجری کرانا بہت مہنگا ہے۔ جو کم از کم 20سے 30ہزار ڈالرز درکار ہوتے
ہیں۔ 

اس قسم کی سرجریز کرانے والے لوگوں کے مطابق یہ بلکل سرجری کرانا نہیں چاہتے، لیکن اس کے علاوہ ان کے پاس 
کوئی اور آپشن نہیں ہوتا، اس سرجری سے پہلے شدید جسمانی،نفسیاتی اور سماجی دباوؑ کا شکار ہوتا ہے۔ 

No comments:

Post a Comment