Wednesday, 1 April 2020

Currency Notes in itly Street اٹلی میں کرنسی نوٹ پھینک دیے

Currency Notes


دوستوں حالیہ دنوں میں پوری دنیا میں ایک ہنگامی صورتحال ہے اور تمام ملکوں میں لاک ڈاون ہے لوگ
گھروں میں قید ہے اور ہر کوئی تازہ ترین صورتحال سے با خبر رہنے کے لئے سوشل میڈیا پر 
نظریں جمائے ہوئے ہے بلاشبہ سوشل میڈیا اس وقت معلومات اکھٹی کرنے اور اطلاعات شئیر کرنے
کا تیز ترین زریہ ہے اور اس بات میں بھی کوئی شک نہیں ہے کے سوشل میڈیا کی ہی وجہ سے 
لوگ محتاط ہو چکے ہے 

جہاں معلومات شئیر کرنے کا بہت بڑا زریہ ہے وہی اس کے زریے کچھ غلط معلومات بھی پھیلائی 
جارہی ہے واضح رہے پوری دنیا میں پھیلے ہوئے وائرس نے لوگوں کو خوف میں مبتلا کرکے رکھا 
ہوا ہے اس حوالے سے ہر روز نئی خبریں ہمارے سامنے آرہی ہے کے کیسے بڑی بڑی سپر پاور
ایک وائرس کے سامنے گھٹنے ٹیک چکی ہے ۔

اسی حوالے سے ایک خبر سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے کے لوگ اس وائرس سے اس قدر خوف زدہ
ہو چکے ہے کے جیسے ہی  کسی یہ اطلاؑ دی کے کرنسی نوٹ وائرس کے پھیلاوں کا ایک بڑا زریہ ہے 
تو کچھ خوف زدہ لوگوں نے یہ سنتے ہی اپنے تمام اپنی جمع کنجی گلیوں میں پھینک دی یہ دولت کھربوں ڈالز
بنتی ہے اور اٹلی کی گلیاں کرنسی نوٹوں سے پھر چکی ہے ۔

واضح رہے انٹرنیٹ پر وائرل تین تصاویر میں آپ بظاہر دیکھ سکتے ہے کے کس طرح گلیاں کرنسی نوٹوں سے 
بھری ہوئی ہے اور ان نوٹوں کو اٹھانے والا بھی کوئی نہیں ہے دعوی کیا جا رہا ہے کے یہ اٹلی کے شہر 
میلان کی تصاویر ہے مگر واضح رہے کے یہ سچ نہیں ہے یہ تصاویر بلکل اصلی ہے مگر یہ اٹلی کی نہیں 
ہے اور نہ ہی انکا تعلق حالیہ وائرس سے ہے بلکہ یہ تصاویر پچھلے سال ونج ویلا کی ہے جہاں پر مہنگائی کی وجہ سے کرنسی
اپنی قدر کھو چکی تھی اور یہ قدر اتنی کم ہو چکی تھی کے یہ ردی کے برابر ہوچکی تھی لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے 
اپنے کرنسی نوٹوں کو گلیوں میں پھینک دئے تھے اور چلنے والی تیز ہوا نے ان کو پورے شہر میں پھیلا دیا تھا 
ونج ویلا میں کرنسی اپنی قدر انتی کھو چکی ہے کے پاکستانی ایک روپیہ وہاں کے دو ہزار کے برابر ہے اور وہاں پر 
سب بڑا کرنسی نوٹ ایک لاکھ کا ہے سوشل میڈیا پر ان تصاویر کو وائرس سے جوڑ کر وائرل کیا جارہا ہے یہ 
سچ نہیں ہے سچ جو ہے وہ ہم نے آپکو بتادیا ہے


No comments:

Post a Comment