Friday 18 January 2019

Oil And Gas Discover In Pakistan 500 Barrels

karachi see 500 barrels


پاکستان کی سیاست میں 2019کے آغاز سے ہی ہلچل مچی ہوئی ہے سیاستدانوں کی گرفتاریوں سے لے کر
حکومتوں کی تبدیلیوں کی پیشیوں نے ماحول کو بہت زیادہ گرمایا ہے لیکن ایک خبر جس نے تمام پاکستانیوں 
کو جستجو میں ڈال رکھا ہے وہ ہے پاکستان کے گہرے سمندر میں تیل اور گیس کی تلاش کے لئے 
شروع کی جانے والی کھودائی ہر پاکستانی اس سے متعلق اچھی خبر سننے کے لئے بے چین ہے

ایک نئی حتمی رپورٹ آنے سے قبل ہی آمریکی بلوم برگ نے ایسی پیشنگوئی کردی ہے جس سے پاکستانیوں میں
خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے عرب ممالک کی ترقی کا راز ان کے ہاں پائے جانے والے تیل کی وسعی زخائر
ہے تو ساتھ ہی ان ممالک کے حکمرانوں کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات بھی ہے جو وہ قدرتی وسائل 
سے فائدہ اٹھانے کے لئے وقت کے ساتھ ساتھ کرتے ہے پاکستان میں بھی قدرتی وسائل کی دولت ہے اور وطن 
عظیم میں بھی تیل اور گیس اور دوسرے معدنیات کے وسعی زخائر پائے جاتے ہے لیکن اس ملک کے حکمرانوں 
نے ماضی میں انکی طرف توجہ کم ہی دی ہے


ملک کو قرضے لیکر چلایا گیا ہے اور وہ قرضے ہمارے سر پر اب موت کی طرح منڈلارہے ہے پچھلے دنوں 
میڈیا پر ایک خبر عام ہوئی کے پاکستان میں دس سال بعد زیر سمندر تیل اور گیس کے زخائر کا پتہ لگانے کے
لئے کام کا آغاز کردیا گیا ہے جس کے لئے اٹالین آپریٹر ای این آئی نے مشہور زمانہ سمندر میں تیل کے کوئے 
کھودنے والے جہاز سیپم 12000کی خدمات حاصل کی ہے جو کھدائی کے مقام پر پہنچ چکا ہے انڈسٹری رائے 
کے مطابق تیل اور گیس کی تلاش کے لئے ساحل سمندر سے 230 کلو میٹر دور زیر سمندر کھدائی کا کام شروع 
کردیا گیا ہے 

انیس سو میٹر پانی کی گہرائی میں کل تین ہزار سات سو پچاس میٹر کی کھدائی کے کام کے بعد تیل اور گیس کی موجودگی 
کا پتہ لگایا جائے گا تیل اور گیس کی تلاش کے لئے اٹالین کمپنی ای این آئی کی طرف سے بارہ گھنٹے کی کھدائی کی 
رپورٹ حکومت کو ارسال بھی کردی گئی ہے اس سارے کام میں معاونت کے لئے دو ہیلی کاپٹر بھی موجود ہے جبکہ ڈرلنگ 
کے دوران جو ریت نکلے گی اسکو دوبارہ سمندر میں ہی ڈال دیا جائے گا آمریکی جریدے بلوم برگ کی ایک رپورٹ نے 
پاکستان میں ڈرلنگ کے متعلق ایسا دعوا کردیا ہے کے جان کر ہر پاکستانی خوش ہوجائے گا بلوم برگ کا کہنا ہے تیل کی 
بڑی کمپنیاں پچھلے چند سالوں کے دوران تیل کی قیمتوں سے بری طرح متاثر ہوئی تھی لیکن اب ان کمپنیوں نے ایشیاؑ میں 
تیل کی متوقع ڈرائع کی دریافت کے لئے کام شروع کردیا ہے رپورٹ کے مطابق پاکستان کے علاوہ انڈونیشیا میں بھی تیل 
دریافت کرنے کی امید ظاہر کی جارہی ہے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں یہ زخائر سب سے زیادہ جو کے 500ملین بیرل 
سے بھی زیادہ ہے جبکہ انڈونیشیا میں یہ زخائر 300ملین بیرل تک ہے اس رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد پاکستانیوں کی 
بڑی تعداد نے اللہ تعالی کا شکر ادا کیا ہے 


1 comment: