Wednesday 28 November 2018

Parkash Raj is Talking About Modi and the Response of Bollywood


پاکستان میں اگر کوئی اداکار یا اداکارہ یا کوئی اہم ترین بندہ حکومت یا فوج کے خلاف کوئی بات بھی کرے تو بھارت کے 
اندر اس کو ہیڈلائن لگا کرمیڈیا کے اندر مختلف انداز میں دکھایا جاتا ہے۔ لیکن مجال ہے کے پاکستان کے میڈیا کو توفیق 
بھی پڑے کے وہ کئی ایسی خبر دے بھارت میں جو ہوتی ہے۔

ایک وقت تھا جب بالی ووڈ کے اندر سلمان خان جیسے لوگ مودی کے پاس جاتے تھے اور کہتے تھے کہ ہماری فلموں پر
ٹیکس ختم کردے ان کو سپورٹ کرتے تھے مگر اب بالی ووڈ میں بغاوت ہونا شروع ہوچکی ہیں،مگر ان بغاوت کرنے 
والوں کا کیا حال کیا جاتا ہیں،یہ سمجھنا آپ کے لئے اہم ہے ابھی کچھ دن پہلے کی بات ہے بھارت کے ایک مشہور
اداکار جو ولن کا رول کرتے ہے پرکاش راج انہوں  نے ایک تقریب میں مودی پر وہ وار کیے جس پر مودی سرکار بری 
طرح ہل گئی،اور ہر جگہ ہیڈلائن بن گئی۔

ہوا یو کے انہوں نے کہا مودی ایک انتہائی نا اہل پاگل اور اڈیٹ انسان ہے ہمیں اس بندے سے اب اپنے پیسوں کا حساب لینا 
ہوگا اگر ہم نے اس سے حساب نہ لیا تو ملک نہیں چلے گا ہم پیسے دیتے ہیں ٹیکس دیتے ہیں،محنت کرتے ہیں وہ پیسا 
مودی کھا جاتا ہے کرالہ میں سیلاب آیا تو مودی نے ہنڈریٹ کروڑ انڈین روپے دیئے مگر ایک اسکیک چو بنانے کے لئے 
تین ہزار کروڑ روپے لگا دیئے اب بتائے ہم اس سکیک چو کا کیا کرے اگر میں ایسے شخص کو جاہل نہ کہوں تو کیا 
کہوں ان کا صرف اتنا کہنا تھا اس کے بعد پورے بی جے پی اور میڈیا پر بھی جو ستیا ناس ہوا نہ اس کا آپ کو آگے
جا کے پتہ چلے گا۔


بی جے پی جیسی پارٹیوں کا کوئی نظریہ نہیں ہوتا مودی کی پارٹی کو چلاتے کوئی اور ہیں اور ایجنڈا پورا کوئی اور
کرتے ہیں،یہ بات جب انہوں نے کہی تو آپ کو سمجھ آنا چاہئے کہ وہ کس طرف اشارہ کر رہے ہے ،جیسے ہی 
پرکاش راج نے یہ سب کہا اس کے بعد مودی نے ان پر ایسا وار کیا کے بالی ووڈ میں تمام ڈائریکٹر پروڈیوسر کو منع
کردیا کے وہ ان کو کام نہیں دینگے اور نہ ہی کسی فلم میں ان کو چانس دیا جائے گا۔اور اب حالت یہ ہوچکی ہے کے کوئی
ان کو کام نہیں دیتا اور نہ ہی کوئی ان کو فلموں پر رکھنے کوتیار ہیں،ان کا بلکل صیح کہنا تھا کے مودی نے ستیا ناس
کردیا ہے کیوں کے یہ لوگ بول رہے کے مودی کی وجہ سے ہزاروں کسانوں نے خودکشی کی ہیں۔

اور مودی کے آنےسے اکنامی تباہ ہوچکی ہیں،بھارتی روپے کی قیمت تاریخ کی بد ترین سطح پر پہنچ چکی ہے پیٹرول تاریخ
کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے اسٹاک مارکیٹ تباہی کا شکار ہے بارہ لاکھ کروڑ کی کرپشن بینکنگ سسٹم جام ہوچکا 
ہے بیروزگاری بیس سالہ تاریخ کی سب سے اونچی سطح پر پہنچ چکی ہیں۔کئی کروڑ لوگوں کا ڈیجیٹل کرنسی آنے پر
ڈی مونیٹائزیشن ہونے پر کاروبار تباہ ہوچکا ہیں۔لوگوں کا اعتماد بری طرح تباہ ہوگیا ہیں لوگوں کے اندر خفیہ طور پر
بغاوت جنم لے رہی ہیں جو کے تحریکوں کی شکل میں اٹھ رہی ہے ۔

No comments:

Post a Comment